نجات صرف اور صرف اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی اتباع (پیروی) میں ہے
ہدایت کا راستہ قر آن ہے اور رسول کا فرمان ہے۔
باقی دنیا تو انسان کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔نیکی کرنے کے لیے ذور لگانا پڑھتا ہے۔
جیسے گیند کو اُونچا اچھالنے کے لیے ذور لگانا پڑتا ہے
لیکن نیچے وہ خود بخود آتی ہے۔ آپ نے اللہ کو راضی کرنا ہے
تو یوں سمجھ لیں ایک رسا ہے۔ جس کو پھلانگ کر آپ بلند کی طرف جا رہے ہیں۔
جہاں اللہ کی رضا ہے۔جنت ہے۔ نیچے دنیا ہے جس میں کھیل تماشا ہے۔
لذتیں ہیں۔شیطان ہے۔ما ل و دولت ہے۔باغات ہیں۔
اب ظاہر ہے اُوپر جانے نے لیے طاقت چاہیے۔آپ جتنا ذور لگائیں گے۔
منزل کی طرف بڑھتے جائیں گے۔جہاں ذور کم ہوا آپ رک جائیں گے۔
لیکن اگر آپ نے ہاتھ چھوڑ دیے تو دنیا کی طرف آنے کے لیے
آپ کو کسی طاقت کی ضرورت نہیں ہے
آپ خود بخود نیچے آ جائیں گے۔
یہ ہے دنیا کی کشش۔ جو انسان کو اپنی طرف کھنچتی ہے۔
یہاں رسے سے مراد اللہ تعالی کا دین ہے۔
طاقت اور ذور سے مراد جہاد بالنفس (کوشش) ہے